نظم : مومن اور بہروپیے
بہروپیے بہت ہیں ، مذہب کے
میدان میں
قصے کہانیاں دوڑتے ہیں ، اِن کی رگ و جان میں
مومن ہیں صرف وہ ، جن کی جان ہے قرآن میں
نظر آتی ہے نجات اِن کو ، اللہ کے فرمان میں
صبح و شام قرآن ہیں ، خوب سمجھ کے پڑھتے
قصے کہانیوں سے وہ ، ذرا بھی نہیں ہیں ، ڈرتے
قرآن وہ راہ دِکھاۓ ، جو صراطِ مُستقیم ہے
قصے کہانیاں تو ، بہروپیوں کی تقسیم ہے
قیامت کا دن بھی کچھ ، عجیب وحشت ناک ہو گا
نہ ماں کسی کی ہو گی ، نہ باپ کسی کا ہو گا
قرآنی زندگی والے ، ہوں گے جنت کے اُمیدوار
من مانی زندگی والے ، بن بیٹھیں گے نامراد
کچھ بھی غلط لگے ، تو آؤ بات کریں
حق کا ساتھ دیں ، باطل پہ کیوں مریں
قصے کہانیاں دوڑتے ہیں ، اِن کی رگ و جان میں
مومن ہیں صرف وہ ، جن کی جان ہے قرآن میں
نظر آتی ہے نجات اِن کو ، اللہ کے فرمان میں
صبح و شام قرآن ہیں ، خوب سمجھ کے پڑھتے
قصے کہانیوں سے وہ ، ذرا بھی نہیں ہیں ، ڈرتے
قرآن وہ راہ دِکھاۓ ، جو صراطِ مُستقیم ہے
قصے کہانیاں تو ، بہروپیوں کی تقسیم ہے
قیامت کا دن بھی کچھ ، عجیب وحشت ناک ہو گا
نہ ماں کسی کی ہو گی ، نہ باپ کسی کا ہو گا
قرآنی زندگی والے ، ہوں گے جنت کے اُمیدوار
من مانی زندگی والے ، بن بیٹھیں گے نامراد
کچھ بھی غلط لگے ، تو آؤ بات کریں
حق کا ساتھ دیں ، باطل پہ کیوں مریں
از قلم : ناصر محمود
No comments:
Post a Comment