کیسی قسمت
ماڑی
بے سمجھے قرآن پڑھ کے ، ماری اپنے ہی کلہاڑی
لگائی شیطان سے دوستی ، خدا سے صرف بگاڑی
لگائی شیطان سے دوستی ، خدا سے صرف بگاڑی
جس نے بھی ایسا کیا ، اُس نے کسی کا کیا بگاڑا
اپنے ہاتھوں سے لکھی اپنی ، کیسی قسمت ماڑی
اپنے ہاتھوں سے لکھی اپنی ، کیسی قسمت ماڑی
کر لے لاڈ جتنے مرضی ہیں ، بن کے اُمت
پیاری
آ سمجھ جاۓ گی ساری ، جب فرشتوں نے کُٹ چاڑی
آ سمجھ جاۓ گی ساری ، جب فرشتوں نے کُٹ چاڑی
جنت چاہتے ہو پیارے ، تو قرآن کا ترجمہ پڑھو
بے سمجھے قرآن پڑھ کے ، نہ شیطان کے ہتھے چڑھو
بے سمجھے قرآن پڑھ کے ، نہ شیطان کے ہتھے چڑھو
قرآن کتاب ہدایت کی ہے ، صرف ثواب کے لیے نہیں
جس طرح تو پڑھتا ہے ، اِس کے لیے نہیں
از قلم : ناصر محمود
جس طرح تو پڑھتا ہے ، اِس کے لیے نہیں
از قلم : ناصر محمود
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
ReplyDeleteیہ کیسی قسمت ماڑی نامی نظم نُما چیز لکھنے والے نے اس میں اپنے ترک سُنّت والے منھج کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ قافیہ ملانے کی کوشش میں اردو میں پنجابی الفاظ بھی شامل کر دیے ہیں ، یعنی ایک دفعہ پھر شاعری پر ظلم و ستم ،
بہرحال ،،،،، اللہ تبارک و تعالیٰ کی عطاء کردہ توفیق سے میں نے بھی اس شاعری نُما خلافء قران تبلیغ کا بمطابق قران و سُنّت تیار کیا ہے ،و للہ الحمد و المنۃ ملاحظہ فرمایے ،
بے سمجھے قران پڑھ کر ، ماری اپنے ہی کلہاڑی::: لگائی لَوباطل معبود(خُدا) سے ، اللہ سے ہے بگاڑی
اپنے رب کی جو ہو نہ سکے پہچان تجھے ::: ایسی قران خوانی میں ہے کیا بھلائی ، اناڑی
جِس نے بھی ایسا کیا ، اُس نے کسی کا کیا بگاڑا ::: اپنی بے عقلی کے ہاتھوں اپنی ہی عاقبت اُجاڑی
اُمت محب نبی ہے اور ہے اپنے نبی کو یقیناً پیاری ::: یہ محبتیں بنیں گی اِن شاء اللہ آخرت کی پُھلواری یاد رکھو ، فرشتے عذاب کے ہیں منتظر اُن کے ::: رسول کی سُنّت کی طرف جِس نے کی پچھاڑی
قران کو گر نہ صاحب قران کے مطابق پڑھو گے ::: بلا شک و شبہ شیطان کے ہی ہتھے چڑھو گے
جنت چاہتے ہو تو قرأت قران نا کافی ہے ،اطعیوا اللہ و اطعیوا الرسول پر عمل چاہیے
و من یُشاقق الرسول جس کا چلن ہو ،اُسے اپنے فہم قران سےہونا منتقل چاہیے
لا شک قران کتاب ہدایت ہے ، لیکن تارکین سُنّت کے لیے نہیں
جس طرح توقران پڑھتا ہے، وہ قرأت مقبول الہِ اُمت کے لیے نہیں