Tuesday, September 25, 2012

قرآن کا مقابلہ روایت سے از فاروق سرورخان


قرآن کا مقابلہ روایت سے از فاروق سرورخان

نوشاد ! اس کتاب کے جو کہ بخاری صاحب سے منسوب کی جاتی ہے جو نقائص سامنے لائے ، اس سے بھی بڑھ کر نقائص آپ کے سامنے ہیں  کہ یہ "مقدس کتاب" ایک انسان کی لکھی ہوئی ہے ، اس کا واحد مقصد صرف اور صرف تاریخ کے وہ باب رقم کرنا ہے جن کا تعلق ایک نبی کے زمانے سے ہے۔ یہ کتاب غلطیوں کا مجموعہ ہے۔ اور بعض‌جگہ یہ کتاب رسول اکرم پر اتہام تراشی سے بھی آگے بڑھ گئی ہے۔

رہ گئی تاویلات کی بات تو ان تاویلات کی مثال درج ذیل تاویلات جیسی ہے، جس سے حقیقت نہیں بدلتی۔


ایک شخص گھر آیا اور بیوی سے پوچھا کہ کیا پکایا ہے۔ بیوی نے جلے کٹے لہجے میں‌کہا - " خاک!"

شوہر بے چارہ بات نا بڑھ جائے سے بچنے کے لئے منہ موڑ‌کر سو گیا۔

بیوی کو تھوڑی دیر میں ترس آیا ۔

پاس گئی اور پیار سے "تاویل "‌ پیش کرنے لگی۔

دیکھئے جی۔

خاک کو تھوڑا سا لٹا کیجئے تو بنتا ہے --- کاخ۔۔۔۔۔ اور کاخ کے معانی ہیں فارسی میں‌--- محل ---
چونکہ خاک کو الٹا کیا تھا ۔۔۔۔۔ لہذا اب --- محل --- کو الٹا کرلیں تو بنتا ہے ۔۔۔ لحم ---
اور لحم تو آپ جانے ہی ہیں عربی کا لفظ ہے ۔۔۔ اس کے معانی ہیں گوشت۔۔۔ میں نے گوشت پکایا ہے۔۔۔

بھائی ایسی تاویلات ان کے لئے اٹھا کر رکھئے جن کی سمجھ میں آتی ہیں۔ یہ کتاب ، نبی اکرم پر اتہام تراشی کرتی ہے۔ جو لوگ اس کے پیرو کار ہیں ۔ ان کے لئے پاکستان کا گستاخی رسول کا قانون ختم نہیں ہونا چاہئیے تھا۔۔۔

یہ تاریخی کتاب اسرائیلیات سے بھرپور ۔۔۔۔ ہے۔ اس کی حفاظت کا کوئی بندو بست نہیں ہو اس کتاب کے متن ، تعداد اور ترتیب کیا کیا کہنا۔۔۔ بیروت سے چھپی ہوئی خریدو تو کچھ اور الریاض سے خریدہ تو کچھ اور ، کراچی سے خریدو تو کچھ اور دلی سے خریدہ تو کچھ اور۔۔۔ جب اعتراض‌کرکے پکڑ لو تو روایت "صحیح بخاری " سے بدل کر "ضعیف بخاری " بن جاتی ہے ۔ لیکن وہ روایت نکالی نہیں جاتی۔ اور اگر کوئی ایسی کوئی تاریخی روایت نکال باہرکرے تو باقی سب جمعراتی مل کر اس کو لعنت ملامت کرتے ہیں۔ سعودی حکومت کی کسی سائٹ‌پر جا کر دیکھو تو اور بھی چھوٹا مجموعہ ملتا ہے۔ کہ ان کی حکومت نا متاثر ہوجائے۔

طرفہ تماشہ یہ ہے ایسی کتاب کو قرآن پرکھنے کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
 
اور قرآن ، اس سے تو اس کتاب کے پیرو کار ایسے بھاگتے ہیں کہ ادھر آپ اللہ کے فرمان سے آیت لکھئے ۔
 ادھر یہ اپنے نبی کی کتاب سے "روایت " لے آتے ہیں ۔

قرآن ، ناپاک اشیاء کے کھانے سے پرہیز کے لئے کہتا ہے تو یہ لوگ ، اپنی کتاب سے پیشاب جو کہ صریح ناپاک ہے۔ اس کو پاک بنا لیتے ہیں۔ بھائی اگر فضلہ ہی ناپاک نہیں‌ توپھر کیا ناپا ک رہ گیا ؟؟؟

بات ہورہی ہے اس کتاب کے نقائص کی۔ تو صاحب متن، تعداد، ترتیب کے لحاظ سے اس سے زیادہ بگڑی ہوئی کتاب دوسری موجود ہی نہیں ۔ معمولی سے معمولی مصنف کی کتاب میں بھی اتنی خامیاں‌ نہیں ہوتی ہیں ۔۔۔ جتنی اس کتاب میں ہیں۔ اتہامات سے بھرپور، کبھی نبی اکرم کی اہانت ( حائض جنابت) ، کبھی کتاب اللہ کی تحقیر (‌پیش آب کو پاک قرار دینا)، کبھی ازواج مطہرات کی تحقیر ( چھ سالہ دلہن) تو کبھی اللہ تعالی کے خالق برحق ہونے کی تحقیر و اہانت (‌ زمین کی عمر چھ ہزار سال، کبوتری بطور زوجہ، پھر کبوتری شیطانہ) کبھی غلامی کا فروغ ( قرآن کی تحقیر) کبھی عورت کو فتنہ قرار دینا (‌ مساوات کی تحقیر) کبھی رزق حلال کمانے کو زیادتی قرار دینا (‌عوام کی دولت پر قبضہ کے خواب) ، کبھی خواتین کی تعلیم کی مخالفت‌(‌مسلم امت کو کمزور کرنے کا خواب) گویا اسلام یعنی سلامتی کی مکمل مخالفت ۔ عدل و مساوات کے سبق سے عاری ہے یہ کتاب۔ ایک بھی عالمگیر اصول اس میں‌نہیں۔ باہمی مشورہ نہیں۔ مرد و عورت کی مساوات نہیں ۔ دوسرے قبیلوں کو حکومت کا حق نہیں۔ رنگ و نسل کی مساوات نہیں ۔ تو بھائی ہے کیا اسلام سے تعلق رکھنے والا اس کتاب میں ؟

کیا یہ سچ نہیں کہ اسی کتاب پر اتر آنے والی حکومت کو برابرکرنے کے لئے اللہ تعالی نے تاتاری بھیجے اور کیا یہ سچ نہیں کہ اسی کتاب پر اتر آنے والی حکومت کو ہٹانے کے لئے مشیت الہی ، سات سمندر پار سے انگریز لائی؟

بھائیو، قرآن حکیم کو پکڑو اور اس کتاب کو صرف ایک غیر مصدقہ تاریخی حیثیت پر رکھو۔

قرآن کریم مکمل ہے، مفصل ہے اور درست سنت نبوی صرف اس میں موجود ہے۔

کیا تم کو اللہ کا فرمان قرآن جیسی کتاب کافی نہیں ؟؟؟ کیوں‌ نہیں مانتے کہاللہ تعالی کا فرمان قرآن کریم ایک مکمل ، مفصل کتاب ہے۔ اور اپنی تفسیر خود کرتی ہے۔

جس فرد واحد کے نام سے یہ کتاب منسوب ہے، وہ جناب ہجرت کے دیڑھ سو سال بعد پیدا ہوئے۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ ان کو ایک بھی ایسا شخص ملا ہو کہ جس نے رسول اکرم کو اپنی آنکھ سے دیکھا ہو۔ پھر یہ خود لکھتے ہیں کہ --- جناب بخاری صاحب نے 97 اعشاریہ 5 فی صد احادیث ترک کردیں ۔۔۔ تارک الحدیث ؟؟؟

کیا ضرورت ہے کہ انسانوں کی پیش کردہ تاریخ‌ سے جس میں ---- کچھ بھی مصدقہ --- نہیں ۔ اللہ تعالی کی کتاب کی تفسیر کی جائے اور اللہ تعالی کی کتاب کو منسوخ‌ قرار دیا جائے؟

No comments:

Post a Comment