Friday, February 1, 2013

نیک نیتی کے ساتھ زکوۃ سے بچنے کا حیلہ کرنے کا بیان



نیک نیتی کے ساتھ زکوۃ سے بچنے کا حیلہ کرنے کا بیان


نیک نیتی کے ساتھ زکوۃ سے بچنے کا حیلہ کرنے کا بیان

70 -
حیلوں کا بیان : ( 28 )
زکوۃ میں حیلہ کا بیان
حدثنا قتيبة حدثنا إسماعيل بن جعفر عن أبي سهيل عن أبيه عن طلحة بن عبيد الله أن أعرابيا جائ إلی رسول الله صلی الله عليه وسلم ثائر الرأس فقال يا رسول الله أخبرني ماذا فرض الله علي من الصلاة فقال الصلوات الخمس إلا أن تطوع شيئا فقال أخبرني بما فرض الله علي من الصيام قال شهر رمضان إلا أن تطوع شيئا قال أخبرني بما فرض الله علي من الزکاة قال فأخبره رسول الله صلی الله عليه وسلم شرائع الإسلام قال والذي أکرمک لا أتطوع شيئا ولا أنقص مما فرض الله علي شيئا فقال رسول الله صلی الله عليه وسلم أفلح إن صدق أو دخل الجنة إن صدق وقال بعض الناس في عشرين ومائة بعير حقتان فإن أهلکها متعمدا أو وهبها أو احتال فيها فرارا من الزکاة فلا شيئ عليه

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1860 حدیث مرفوع مکررات 12 متفق علیہ 6 بدون مکرر

قتیبہ، اسماعیل، بن جعفر، ابوسہیل، ان کے والد، طلحہ بن عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جس کے سر کے بال منتشر تھے، اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے بتائیے کہ اللہ نے مجھ پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ پانچ وقت کی نمازیں مگر یہ کہ تو اس کے علاوہ نفل اپنی خوشی سے پڑھے، پھر کہا کہ مجھے روزوں کے متعلق بتائیں، جو مجھ پر فرض ہیں، آپ نے فرمایا کہ رمضان کے روزے، مگر یہ کہ اس کے علاوہ تو اپنی خوشی سے رکھے، اس نے کہا کہ مجھے زکوۃ کے متعلق بتلائیے، جو اللہ نے مجھ پر فرض کی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اسلام کی باتیں بتائیں تو اس نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو عزت دی، میں اس سے زیادہ نہ کروں گا، اور نہ اس میں کمی کروں گا، جو اللہ نے مجھ پر فرض کیا ہے، آپ نے فرمایا کہ یہ شخص کامیاب ہوگیا، اگر سچا ہے، یا جنت میں داخل ہوا اگر سچا ہے، اور بعض لوگوں نے کہا کہ ایک سو بیس اونٹ میں دو حصے دینے ہوں گے اگر وہ اس کو قصدا ہلاک کرے یا کسی کو دیدے، یا زکوۃ سے بچنے کے لئے کوئی حیلہ کرے تو اس پر کچھ نہیں ہے۔

تشریح : حنفیہ نے ایک اور عجیب حیلہ لکھا ہے یعنی اگر کسی عورت کو اس کا خاوند نہ چھوڑتا ہو اور وہ اس کے ہاتھ سے تنگ ہو تو خاوند کے بیٹے سے اگر نیک نیتی کے ساتھ زنا کرائے تو خاوند پر حرام ہوجائے گی۔
امام شافعی کا مناظرہ اس مسئلہ میں امام محمد سے بہت مشہور ہے۔

No comments:

Post a Comment