Saturday, February 23, 2013

صرف قرآن تو مسلمان



صرف قرآن تو مسلمان

سلام برادر محترم۔
اس کی وجہ اللہ تعالی کے فرمان سے دوری ہے۔

6:19
قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللّهُ شَهِيدٌ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لِأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُل لاَّ أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَـهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
پُوچھو کس کی گواہی سب سے بڑھ کر ہے؟ کہو! اللہ گواہ ہے میرے اور تمہارے درمیان اور وحی کیا گیا ہے مری طرف یہ قرآن تاکہ متنبہ کروں تمہیں اس سے اور ہر اس شخص کو جس تک یہ پہنچے، کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ ہیں معبُود اور بھی؟ کہہ دو! کہ نہیں دیتا میں ایسی گواہی۔ کہ دو! کہ صحیح بات یہی ہے کہ وہی ہے معبودِ یکتا اور بے شک میں بیزار ہوں اس شرک سے جس میں تم مُبتلا ہو۔

آپ (ان سے دریافت) فرمائیے کہ گواہی دینے میں سب سے بڑھ کر کون ہے؟ آپ (ہی) فرما دیجئے کہ اﷲ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے، اور میری طرف یہ قرآن اس لئے وحی کیا گیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں اور ہر اس شخص کو جس تک (یہ قرآن) پہنچے ڈر سناؤں۔ کیا تم واقعی اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اﷲ کے ساتھ دوسرے معبود (بھی) ہیں؟ آپ فرما دیں: میں (تو اس غلط بات کی) گواہی نہیں دیتا، فرما دیجئے: بس معبود تو وہی ایک ہی ہے اور میں ان(سب) چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم (اﷲ کا) شریک ٹھہراتے ہو

اس قرآن کے ذریعے ڈریے جو رسول اکرم کو اس مقصد کے لئے اللہ تعالی کی طرف سے عطا کیا گیا، آپ کے سب کنفیوژن دور ہوجائیں گے۔ کیا رسول اکرم نے اس قرآن کے ذریعے کسی بعد میں آنے والے شخص کی عبادت کا حکم دیا تھا۔

شرک بہت ہی واضح اور صاف امر ہے۔

جب اللہ تعالی نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کرو تو کیا فرشتے آدم کی عبادت کررہے تھے یا اپنے اللہ کا حکم بجا لارہے تھے؟
جب لوگ کسی شخص کا اس طرح‌ مذہبی طور پر دن مناتے ہیں تو کیا وہ اللہ تعالی کا حکم بجا لارہے ہوتے ہیں یا کسی اور کا حکم بجالارہے ہوتے ہیں؟

تو جس کا حکم یہ لوگ بجالاتے ہیں اسی کی عبادت کرتے ہیں۔ اللہ کے علاوہ کسی اور کی عبادت کرنا واضح‌شرک ہے۔

یہی وجہ ہے کہ آپ کا دل نہیں‌مانتا۔۔۔ اور آپ کنفیوژ ہو جاتے ہیں۔ کہ یہ کیا ہے‌۔۔۔ قرآن حکیم پر عمل کیجئے کہ صرف یہی رسول اکرم کی زبان سے ادا ہوا۔

جب کوئی کہے کہ "مزید اور" تو کہہ دیجئے کہ کیا میں اللہ کے علاوہ کوئی حکم حاصل کروں؟‌ جب قرآن مکمل اور مفصل ہے تو پھر کہیں اور دیکھنے کی کیا ضرورت؟

6:114
أَفَغَيْرَ اللّهِ أَبْتَغِي حَكَمًا وَهُوَ الَّذِي أَنْزَلَ إِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلاً وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مُنَزَّلٌ مِّن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ
(
فرما دیجئے کیا میں اﷲ کے سوا کسی اور کو حاکم (و فیصل) تلاش کروں ، وہ (اﷲ) ہی ہے جس نے تمہاری طرف مفصّل کتاب نازل فرمائی ہے، اور وہ لوگ جن کو ہم نے (پہلے) کتاب دی تھی (دل سے) جانتے ہیں کہ یہ (قرآن) آپ کے رب کی طرف سے (مبنی) برحق اتارا ہوا ہے پس آپ شک کرنے والوں میں نہ ہوں ۔

کیااللہ تعالی کے حکم دینے والے ہونے کی موجودگی میں اور ایک مفصل اور مکمل کتاب کی موجودگی میں کوئی وجہ پاتے ہیں کہ دوسرے کسی کے حکم پر عمل کریں۔

تو قرآن حکیم میں اللہ تعالی کا یہ فرمان ‌کہاں ہے کہ کسی بعد میں آنے والے کا دن منایا جائے؟

صرف قرآن تو مسلمان۔
والسلام

  #2

No comments:

Post a Comment