Friday, February 22, 2013

اسلامي فرقے اور تقيہ



اسلامي فرقے اور تقيہ


امام اهل سنت احمد بن حنبل کے اس مناظره پر مشهور ومعروف اديب اور دانشمند ”جاحظ“نے ایک اچھی تفسیر لکھی ہے . جاحظ اپنے اس رسالے میں اہل سنت سے مخاطب ہے کہ تمھارا امام احمد بن حنبل نے رنج اور امتحان کے بعد اعتراف کرلیا ہے : سوائے کافرستان کے کہیں اور تقیہ جائز نہیں ہے . ليکن ان کا قرآن کے بارے میں مخلوق ہونے کا اعتراف کرنا تقیہ کے سوا کچھ اور تھا ؟! اور کيا یہ تقیہ دار الاسلام میں انہوں نے نهيں کیا جو اپنے عقیدے کی تکذیب کررہا ہے ؟! اگر ان کا اقرار صحیح تھا تو تم ان سے اور وہ تم سے نہیں ہے .
شيعه ان لوگوں سے سوال کرتے ہیں کہ حجر بد عدی اور يزيد بن صوحان عبدي جو علی (ع)کے ماننے والےتھے ان کا معاویہ کا ظالمانہ اور جابرانہ دربار میں علی کا مدح کرنا کیا تقيہ تھا ؟!
بس يه  ماننا پڑے گا که شيعه هر جگه تقيہ کو روا نهيں سمجھتے ، بلکه جهاں جائز هو وہاں تقيہ کرتے هيں.

حسن بصری (ت۱۱۰ھ)اور تقیہ
یہ تابعین میں سے تھا کہتا ہے کہ تقیہ قیامت تک کيلئے جائز هے(5 ) یہ ان لوگوں میں سے تھا جو صحابہ کےحالات سے واقف تھے.اس قول کو یا ان سے سنا ہے یا اس نے اس مطلب کو قرآن سے لیا ہے . (6 )

بخاری (ت۲۵۶ھ) اور تقیہ
مشروعیت تقیہ پر لکھي هوئي کتاب "الاکراہ " میں مختلف روایات کو دلیل کے طور پر نقل کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بخاری کا نظریہ کیا ہے ؟اس آیہ شریفہ کو نقل کرتا ہے :
ومَن كَفَرَ بِاللَّهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَ قَلْبہ مطْمَئنِ‏ُّ بِالْايمَانِ وَ لَاكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللَّهِ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ(7 ) جو شخص بھی ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کرلے .... علاوہ اس کے کہ جو کفر پر مجبور کردیا جائے اور اس کا دل ایمان کی طرف سے مطمئن ہو ....اور کفر کے لئے سینہ کشادہ رکھتا ہو اس کے اوپر خدا کا غضب ہے اور اس کے لئے بہت بڑا عذاب ہے.
اور: لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ وَ مَن يَفْعَلْ ذَالِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فىِ شىَ‏ْءٍ إِلَّا أَن تَتَّقُواْ مِنْهُمْ تُقَئةً (8 )
(خبردار صاحبانِ ایمان .مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا و لی اور سرپرست نہ بنائیں کہ جو بھی ایسا کرے گا اس کا خدا سے کوئی تعلق نہ ہوگا مگر یہ کہ تمہیں کفار سے خوف ہو تو کوئی حرج نہیں ہے اور خدا تمہیں اپنی ہستی سے ڈراتا ہے اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے . (9 )


No comments:

Post a Comment