Monday, December 10, 2012

مولانا جلال الدین رومی ؒ، كليدى مثنوى، ہم بسترى كے لئے خليفہ كا اس حسينہ كے پاس آنا



مولانا جلال الدین رومی  ؒ، كليدى مثنوى، ہم بسترى كے لئے خليفہ كا اس حسينہ كے پاس آنا

Deoband Ulema Aur Sex with Slave

خليفہ نے اكهٹا ہونے كى سوچى۔ ہم بسترى كے ليے اس لونڈى كے پاس گيا۔ اس كى ياد  كى اور عضو تناسل  كو كهڑا  كيا۔ اس محبت بڑهانے والى كے ساتھ سونے اور جاگنے  كا اراده كيا ۔
جب اس خاتون كے پيروں كے بيچ ميں بيٹها تو تقدير آ پہنچى۔ اس كے عيش كا دروازه بند  كر ديا اس كے كان ميں چوہے  كى كهٹ كهٹ آئى ، اس كا آلہ تناسل سو گيا۔ اور اس كى شہوت بالكليہ بهاگ گئى ۔ يہ وہم ہوا كہ يہ آواز سانپ كى ہو گى۔جو تيزى سے چٹائى ميں سے حركت كر رہا ہے۔
عورت نے حيرانى سے اس كى سستى كو ديكها، وه قہقہہ مارنے لگى۔ اس پر ہنسى طاری ہو گئى ۔
اس كو پہلوان كى مردانگى ياد آ گئى كہ اس نے شير كو مار ڈالا اور اس كا عضو اسى طرح رہا۔ عورت كى ہنسى غالب آگئى۔ لمبى ہو گئى۔ وه كوشش كرتى تهى اور ہونٹ بند نہ ہوتے تهے ۔
 (كليدى مثنوى ص 19-10)


  
By Shaykh Ashraf Ali Thanvi (r.a)


No comments:

Post a Comment