Sunday, December 16, 2012

اے پیدائشی مسلمان! اے سفارش کے اُمیدوار



اللہ تعالیٰ کا ارشاد  ہے : اور ( قیامت کے دن ) پیغمبر (حضرت محمد ؐ ) کہیں گے کہ "اے پروردگار ! میر ی قوم نے اِس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا "
(پارہ نمبر18،  سورۃ الفرقان، آیت نمبر 30)

﴿  اےپیدائشی مسلمان! اے سفارش کے اُمیدوار 

نازل کیا خدا نے ، فرشتہ لایا قرآن کو
سمجھایا رسولؐ نے ، صحابہؓ نے پھیلایا قرآن کو

بے سمجھے پڑھا ہم نے ، بڑوں نے بھی بے سمجھے ، پڑھایا قرآن کو
جس بھی شکل میں آیا ، ہم نے گلے لگایا شیطان کو

خدا نے کیا نازل قرآن ، راہنمائی کے لیے
ہم پڑھتے ہیں صرف ، ثواب اور دوائی کے لیے

اے پیدائشی مسلمان ! اے سفارش کے اُمیدوار ! تُو پکڑا جاۓ گا
قرآن نہ سمجھنے کے کیس میں ، تُو جکڑا جاۓ گا

(حوالہ:   پارہ نمبر18،  سورۃ الفرقان، آیت نمبر 30)
بات لکھی ہے ایسی ، جو اچھی خاصی سخت ہے
شیطان بڑا ہوشیار اور نہایت ہی بدبخت ہے

اُس نے تو گمراہ کرنے کا ، ٹھیکہ لے رکھا ہے
کیا تُو نے بھی بخشش کا ، کوئی وعدہ لے رکھا ہے 

خُدا نے بنایا تجھے ، محافظ قرآن کا
قرآن تُو نے سمجھا نہیں ، کر فکر ایمان کا

کس نیکی کے بدلے پیدا ہوا تُو ، اِک مسلمان کے گھر
پڑھ ترجمہ ، سمجھ قرآن ، ذرا غور
و فکر تو کر

(ضروری وضاحت: مندرجہ بالاتحریر میں  جو کچھ کہا گیا ہے وہ صرف قرآن سمجھ کر پڑھنے کی ترغیب اور ایک یاددہانی  ہے۔باقی نماز، روزہ ، حج ،زکٰوۃ جیسے مسائل کے لیے علماءکرام سے رابطہ رکھیں۔لیکن مکمل قرآن ہر صورت خود سمجھ کر پڑھیں تاکہ خدا کا خالص اور مکمل پیغام آپ تک پہنچ سکے۔چاہے ترجمہ پڑھیں یا عربی سیکھیں۔ اور اگر قرآن سمجھنے کے لیے چودہ علم حاصل کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں توچودہ علم حاصل کریں یا کسی ماہر اُستاد کی ضرورت محسوس کرتےہیں تو اُس کی شاگردی اختیار کریں۔اگر آپ نے مکمل قرآن اچھی طرح سمجھ کر پڑھ لیا تو   آپ فرقہ واریت کے عذاب سے نکل آئیں گے اور دین کے  معاملے میں کو ئی بھی فرقہ پرست آپ  کوورغلا  نہیں سکے گا، انشاءاللہ۔اپنی غلطی کو تسلیم کر نا انسانیت ہے جیسا کہ حضرت آدم ؑ اور اماں حوّا  نے کیا ۔ اپنی غلطی پر ڈٹ جانا اور ٹھیک ثابت کرنے کے لیے عذر گھڑنا شیطانیت ہے جیسا کہ شیطان نے کیا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین ثم آمین)
 نا صر محمود ( پروموٹر : ترجمہ ءقرآن)

اکتوبر  2012

No comments:

Post a Comment