Saturday, August 11, 2012

نظم : مومن اور بہروپیے


نظم : مومن اور  بہروپیے 

بہروپیے بہت ہیں ، مذہب کے میدان میں
قصے کہانیاں دوڑتے ہیں ، اِن  کی رگ و جان میں

مومن ہیں صرف وہ ، جن کی جان ہے قرآن میں
نظر آتی ہے نجات اِن کو ، اللہ کے فرمان میں

صبح و شام قرآن ہیں ، خوب سمجھ کے پڑھتے
قصے کہانیوں سے وہ ، ذرا بھی نہیں ہیں ، ڈرتے

قرآن وہ راہ دِکھاۓ ، جو صراطِ مُستقیم ہے
قصے کہانیاں تو ، بہروپیوں کی تقسیم ہے  

قیامت کا دن بھی کچھ ، عجیب وحشت ناک ہو گا
نہ ماں کسی کی ہو گی ، نہ باپ کسی کا ہو گا

قرآنی زندگی والے ، ہوں گے جنت کے اُمیدوار
من مانی زندگی والے ، بن بیٹھیں گے نامراد

کچھ بھی غلط لگے ، تو آؤ بات کریں
حق کا ساتھ دیں ، باطل پہ کیوں مریں

از قلم : ناصر محمود

No comments:

Post a Comment