Saturday, August 11, 2012

امر بالمعروف و نہی عن المنکر


امر  بالمعروف و نہی عن المنکر

جو مانگنا ہے ، مانگ اللہ سے ، کیوں اللہ سے شرمائے
ہدایت ہے سب سے بہتر نعمت ، خود اللہ ہی فرمائے

قرآن ہی وہ کتاب ہے ، جو سیدھی راہ دکھائے
چھوڑ قرآن کیوں تُو ، در غیر پہ دھکے کھائے؟

قرآن ایک آسان کتاب ، اللہ ہی فرمائے
جو کہے ، یہ ہے مشکل ، دماغی علاج کرائے

بے سمجھے کی تلاوت سے ، تُو خُوب ثواب کمائے
پڑھے تُو نہ ترجمہ ، شیطان جشن منائے

اجازت تو تھی نہ ایسی ، کہ اُمت بیٹھ جائے
شیطان کو ملا موقعہ ، گمراہی کے تیر چلائے

ہے ایسے مجاہدوں کی ضرورت ، جو قرآن لے کر آئیں
سوئی اُمتِ مسلمہ کو ، پکڑ کان اُٹھائیں

از قلم : ناصر محمود

5 comments:

  1. اس نام نہاد شاعری نما چیز کے جواب میں دو نظمیں ملاحظہ فرمایے
    اصبحَ لدیکَ معروفٌ ما لیس عِند اللَّہِ معروفاً
    رأیتَ صنعیکَ معروفاً ، لکِنَّہ مُنکراً
    اَرنا اللَّہ تقلُّب قلبکَ فی مفاہیم المقلُوبۃ
    فجَعلَت لکَ مسلکاً ما لم یجعل اللَّہُ لنا منھجاً
    لو کان للھدایۃ قرأۃ القران کافیاً
    ما کان اللَّہُ جعل لِنبیہِ بیان القران منصباً
    فکم مِن اہل لغتہ قراءُوہُ و لم یھتدوا
    فما الاحوال الذین یقروء نہ فقط مترجماً

    مثل قراتھم كَمَثَلِ رِيحٍ فِيهَا صِرٌّ أَصَابَتْ عقولھم ، فَأَهْلَكَتْهُم
    و مثلھم کالذی یبقی علی شفاء نھرٍ عاطشاً
    نعوذ باللہ منھم و مما اصابھم من الضلال
    فمن لم یقتدی بھدایۃ محمدا لن یکون مھتدیاً
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    دوسری نظم اگلی پوسٹ میں

    ReplyDelete
  2. جو مانگنا ہے ، مانگ اللہ سے ، کیوں اللہ سے شرمائے
    ہدایت ہے سب سے بہتر نعمت ، خود اللہ ہی فرمائے
    جو کہتا ہے اللہ وہ کرتا چل ، کیوں اطاعت اللہ سے ہے گھبرائے
    اطاعت رسول کے بنا ہدایت تک نہیں رسائی ، خود اللہ ہی فرمائے (1)
    قرآن ہی وہ کتاب ہے ، جو سیدھی راہ دکھائے
    چھوڑ قرآن کیوں تُو ، در غیر پہ دھکے کھائے؟
    قران سے ہی اللہ سیدہی راہ بھی دکھائے اور گمرا ہی پر بھی ہے چلائے (2)
    جو چھوڑ ےشارحء قران(3) کی تعلیم(4) کو، وہ اِدھر اُدھر ہی دھکے کھائے
    فہم قران میں گر سُنّت رسول تمہارے ہاں غیر کہلائے
    تو تراجم قران کیا خود قران نے ہیں فرمائے
    غیر سے مُراد اگر تم نے محدثین کرام ہیں ٹھہرائے
    تو کیا مترجمین کرام قران میں سے ہیں نکل کر آئے
    قرآن ایک آسان کتاب ، اللہ ہی فرمائے
    جو کہے ، یہ ہے مشکل ، دماغی علاج کرائے
    قران یقیناً ایک آسان کتاب ہے ، لیکن تبیان القران (4)کو جو ٹھکرائے
    خود ہی احکام الہی کی کرنے لگے تاویلات، دماغی علاج وہ ضرور کروائے

    بے سمجھے کی تلاوت سے ، تُو خُوب ثواب کمائے

    بے سمجھے ہو ،یا سمجھ کر ، مجرد تلاوت ءقران سے ثواب کیسے کمائے
    کوئی دعویٰ دارء فہمء قران ، قران میں سے یہ ثواب دِکھائے
    پڑھے تُو نہ ترجمہ ، شیطان جشن منائے
    پڑھ پڑھ کر ترجمےفقط ، جو کوئی فہم قران کے جھانسے میں آئے
    اسی کو جان لے کلام اللہ کا علم اور اس کے بعد کچھ نہ جان پائے
    اللہ کے مقرر کردہ شارح و مفسر (3) کی تعلیمات(4)کو پھر جھٹلائے
    یہی تو ہے وہ جِس کے مطالعہ ءتراجم پر ہے شیطان جشن منائے
    اجازت تو تھی نہ ایسی ، کہ اُمت بیٹھ جائے
    شیطان کو ملا موقعہ ، گمراہی کے تیر چلائے
    اجازت تو تھی نہ ایسی کہ ہدایتء رسول سے کوئی دُور ہو جائے
    شیطان کو ملا موقع ، راہ اللہ کی بجائے کچھ کو خود فہمیوں پر چلائے
    ہے ایسے مجاہدوں کی ضرورت ، جو قرآن لے کر آئیں
    سوئی اُمتِ مسلمہ کو ، پکڑ کان اُٹھائیں
    ہے ایسے مجاہدوں کی ضرورت ، جو منھج قران کا نفاذ کروائیں
    گمراہان اُمت کو ، ہاتھ تھام کر رسول اللہ کی راہ پر چلائیں
    جواب از ، عادل سہیل ظفر

    (1) (((((وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ::: اور جو کوئی ہدایت واضح ہوچکنے کے بعد بھی رسول ( کو الگ کرتے ہوئے ان کی) مخالفت کرے گا ، اور ایمان والوں کی راہ کے علاوہ کسی اور راہ پر چلے گا تو ہم اُسے اُسی طرف چلائیں گے جس طرف وہ خود پھرگیا ، اور اُسے جہنم سے ملا دیں گے ، اور یہ بہت ہی بری راہ ہے))))))سُورت النِساء (4) /آیت 115،
    ((((( وَيَقُولُونَ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالرَّسُولِ وَأَطَعْنَا ثُمَّ يَتَوَلَّىٰ فَرِيقٌ مِّنْهُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَمَا أُولَٰئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ::: اور (کچھ ) لوگ کہتے ہیں کہ ہم اللہ اور رسول پر اِیمان لائے پھر اُن میں سے ایک گروہ (اِس بات سے )پِھر جاتا ہے ، اور(یہ پِھر جانے والے) اِیمان والے نہیں )))))) سورت النور (24)/آیت 48،
    ((((( إِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ أَن يَقُولُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ:::جب اِیمان والوں کو اللہ اور اُس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے کہ رسول اُن کے درمیان فیصلہ فرمائے تو اِیمان والوں کا کہنا تو یہ ہوتا ہے کہ ہم نے سُنا اور ہم نے اطاعت کی ، اور ایسے ہی لوگ کامیابی پانے والے ہیں )))))) سورت النور (24)/آیت 51،
    (2) سورت البقرہ (2)کی آیت 26 ، اور سورت المدثر(74) کی آیت31 دیکھیے ،
    (3) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم
    (4) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی سُنّت مبارکہ (قولی ، فعلی اور تقریری)

    ReplyDelete
  3. عادل سہیل نے پاک نیٹ پر کہا !!!


    امر بالمعروف ونھی عن المنکر نامی نظم نُما چیز درج ذیل ہے ،
    اور یہ چیز نشر کرنے والے نے درج ذیل بلاگ میں نشر کی ، مجھے اس کی میل بھیجی ، اور الحمد للہ ابھی یہاں جواب ارسال کرنے سے پہلے اُن کے بلاگ پر بھی جواب ارسال کر دیے ہیں ، جو شاید وہ نشر نہیں کریں گے ، بہر حال بلاگ کا ایڈریس درج ذیل ہے
    http://studyhadithbyquran.blogspot.com/2012/08/blog-post_4045.html

    ReplyDelete
    Replies
    1. میرا جواب !!!

      جناب فاروق سرور خان نے کہا !!!

      عادل سہیل جھوٹا ہے بلکہ جانو جرمن ہے۔ عربی میں گنتی پڑھ کر اپنے چینی ہونے کا یقین دلا رہا ہے۔

      Delete
    2. رانا صاحب ، اور فاروق سرور خان صاحب ،
      آپ لوگوں کی اخلاقیات ہی آپ لوگوں کی قران فہمی کا خوب اندازہ کروانے والی ہے ،
      علمی معاملات کا جواب عملی دلائل کے ساتھ دیجیے ، بد زبانی اور عورتوں کی طرح خود ساختہ طعنے دے کر آپ لوگ اپنے باطن کی برائی ہی ظاہر کر رہے ہیں ، و للہ الحمد

      Delete