Friday, November 2, 2012

خلیفہ ثالث امیر المومنین عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ بن عفان اور کتب احادیث



خلیفہ ثالث امیر المومنین عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ بن عفان اور کتب احادیث


اور نہ ہی میں یہ کہتا ہوں کہ کسی کو جو مجھ پر حاکم ہو کہ وہ سب لوگوں سے بہتر ہے

56 -
زہد و تقوی کا بیان : (106)
جو آدمی دوسرے کو نیکی کا حکم دتیا ہے اور خود نیکی نہ کرتا ہو اور دوسروں کو برائی سے روکتا ہو اور خود برائی کرتا ہو ایسے آدمی کی سزا کے بیان میں


حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی وَإِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قِيلَ لَهُ أَلَا تَدْخُلُ عَلَی عُثْمَانَ فَتُکَلِّمَهُ فَقَالَ أَتَرَوْنَ أَنِّي لَا أُکَلِّمُهُ إِلَّا أُسْمِعُکُمْ وَاللَّهِ لَقَدْ کَلَّمْتُهُ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ مَا دُونَ أَنْ أَفْتَتِحَ أَمْرًا لَا أُحِبُّ أَنْ أَکُونَ أَوَّلَ مَنْ فَتَحَهُ وَلَا أَقُولُ لِأَحَدٍ يَکُونُ عَلَيَّ أَمِيرًا إِنَّهُ خَيْرُ النَّاسِ بَعْدَ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُؤْتَی بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُلْقَی فِي النَّارِ فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُ بَطْنِهِ فَيَدُورُ بِهَا کَمَا يَدُورُ الْحِمَارُ بِالرَّحَی فَيَجْتَمِعُ إِلَيْهِ أَهْلُ النَّارِ فَيَقُولُونَ يَا فُلَانُ مَا لَکَ أَلَمْ تَکُنْ تَأْمُرُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَی عَنْ الْمُنْکَرِ فَيَقُولُ بَلَی قَدْ کُنْتُ آمُرُ بِالْمَعْرُوفِ وَلَا آتِيهِ وَأَنْهَی عَنْ الْمُنْکَرِ وَآتِيهِ

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2983 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، اسحاق بن ابراہیم، ابوکریبی یحییی اسحاق ابومعاویہ اعمش، شقیق، حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے کہا گیا کیا تم حضرت عثمان کے پاس نہیں جاتے اور ان سے بات نہیں کرتے؟ حضرت اسامہ نے فرمایا کیا تم خیال کرتے ہو کہ میں حضرت عثمان سے بات نہیں کرتا میں تمہیں سناتا ہوں اللہ کی قسم میں ان سے بات کر چکا ہو جو بات میں نے اپنے اور ان کے بارے میں کرنا تھی میں وہ بات کھولنا نہیں چاہتا اور میں نہیں چاہتا کہ وہ بات کھولنے والا پہلا میں ہی ہوں اور نہ ہی میں یہ کہتا ہوں کہ کسی کو جو مجھ پر حاکم ہو کہ وہ سب لوگوں سے بہتر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سن لینے کے بعد فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا اور اسے دوزخ میں ڈال دیا جائے گا جس سے اس کے پیٹ کی آنتیں نکل آئیں گی وہ آنتوں کو لے کر اس طرح گھومے گا جس طرح گدھا چکی کو لے کر گھومتا ہے۔ دوزخ والے اس کے پاس اکٹھے ہو کر کہیں گے، اے فلاں! تجھے کیا ہوا؟ یعنی آج تو کس حالت میں ہے کیا تو لوگوں کو نیکی کا حکم نہیں دیتا اور برائی سے نہیں روکتا تھ؟ وہ کہے گا : ہاں میں لوگوں تو نیکی کا حکم دیتا تھا لیکن خود اس نیکی پر عمل نہیں کرتا تھا اور لوگوں برائی سے منع کرتا تھا لیکن میں خود برائی میں مبتلا تھا۔
Shaqiq reported that it was said to Usama b. Zaid: Why don't you visit 'Uthman and talk to him? Thereupon he said: Do you think that I have not talked to him but that I have made you hear? By Allah. I have talked to him (about things) concerning me and him and I did not like to divulge those things about which I had to take the initiative and I do not say to my ruler: "You are the best among people," after I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A man will be brought on the Day of Resurrection and thrown in Hell-Fire and his intestines will pour forth in Hell and he will go round along with them, as an ass goes round the mill-stone. The denizens of Hell would gather round him and say: 0, so and so, what has happened to you? Were you not enjoining us to do what was reputable and forbid us to do what was disreputable? He will say: Of course, it is so; I used to enjoin (upon people) to do what was reputable but did not practise that myself. I had been forbidding people to do what was disreputable, but practised it myself.

56 -
زہد و تقوی کا بیان : (106)
جو آدمی دوسرے کو نیکی کا حکم دتیا ہے اور خود نیکی نہ کرتا ہو اور دوسروں کو برائی سے روکتا ہو اور خود برائی کرتا ہو ایسے آدمی کی سزا کے بیان میں

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَقَالَ رَجُلٌ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَدْخُلَ عَلَی عُثْمَانَ فَتُکَلِّمَهُ فِيمَا يَصْنَعُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2984 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، حضرت ابووائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم حضرت اسامہ بن زید کے پاس تھے کہ ایک آدمی نے عرض کیا آپ کو کس چیز نے روکا ہے کہ آپ حضرت عثمان کے پاس جا کر ان سے بات کریں پھر مذکورہ روایت کی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
Abu Wa'il reported: I was in the company of Usama b. Zaid that a person said: What prevents you to visit Uthman and talk to him for what he does? The rest of the hadith is the same.

اور میں ایسا آدمی نہیں ہوں کہ ایک شخص جو آدمیوں پر امیر ہو یہ کہوں کہ تو اچھا ہے۔

72 -
فتنوں کا بیان : ( 78 )
اس فتنے کا بیان جو دریا کی طرح موجزن ہوگا۔

حدثني بشر بن خالد أخبرنا محمد بن جعفر عن شعبة عن سليمان سمعت أبا وائل قال قيل لأسامة ألا تکلم هذا قال قد کلمته ما دون أن أفتح بابا أکون أول من يفتحه وما أنا بالذي أقول لرجل بعد أن يکون أميرا علی رجلين أنت خير بعد ما سمعت من رسول الله صلی الله عليه وسلم يقول يجائ برجل فيطرح في النار فيطحن فيها کطحن الحمار برحاه فيطيف به أهل النار فيقولون أي فلان ألست کنت تأمر بالمعروف وتنهی عن المنکر فيقول إني کنت آمر بالمعروف ولا أفعله وأنهی عن المنکر وأفعله

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1990 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4
بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبہ، سلیمان، ابووائل سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ اسامہ سے کہا گیا کہ تم کیوں اس کے متعلق کچھ نہیں کہتے، انہوں نے کہا کہ میں بولتا ہوں لیکن اتنا نہیں کہ تمہارے لئے فتنہ کا دروازہ کھول دوں، اور میں ایسا آدمی نہیں ہوں کہ ایک شخص جو آدمیوں پر امیر ہو یہ کہوں کہ تو اچھا ہے، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ایک شخص لایا جائے گا اور دوزخ میں ڈال دیا جائے گا، اور اس طرح پیسے گا جس طرح گدھا پیستا ہے، دوزخ کے تمام لوگ اس کے ارد گرد جمع ہوجائیں گے اور پوچھیں گے کہ اے فلاں شخص کیا تو اچھی باتوں کا حکم نہیں کرتا تھا، لیکن خود نہیں کرتا تھا، اور برے کاموں سے ہمیں نہیں روکتا تھا لیکن میں خود ان کو کرتا تھا۔

Narrated Abu Wail:
Someone said to Usama, "Will you not talk to this (Uthman)?" Usama said, "I talked to him (secretly) without being the first man to open an evil door. I will never tell a ruler who rules over two men or more that he is good after I heard Allah's Apostle saying, 'A man will be brought and put in Hell (Fire) and he will circumambulate (go around and round) in Hell (Fire) like a donkey of a (flour) grinding mill, and all the people of Hell (Fire) will gather around him and will say to him, O so-and-so! Didn't you use to order others for good and forbid them from evil?' That man will say, 'I used to order others to do good but I myself never used to do it, and I used to forbid others from evil while I myself used to do evil.' "

اور نہ میں اس شخص کو جو میرا حاکم ہے یہ کہوں گا کہ وہ تمام لوگوں سے بہتر ہے

42 -
مخلوقات کی ابتداء کا بیان : (129)
دوزخ کا بیان اور یہ ثابت ہے کہ وہ پیدا ہو چکی ہے غساق کے معنی میں دوزخیوں کے جسم سے نکلنے والا بدبو دار مادہ کہا جاتا ہے غسقت عینہ و یغسق الجرح اور شاید غساق اور غسق ایک ہی چیز ہے غسلین کسی چیز کو دھونے سے جو (دھوون) نکلتا ہے اسے غسلین کہتے ہیں یہ بروزن فعلین ہے ماخوذ ہے غسل سے جو مادہ زخم اور جانوروں کے زخموں سے نکلے عکرمہ نے کہا کہ حصب جہنم حصب کے معنی حبشی زبان میں لکڑیوں کے ہیں اور دوسرے لوگوں نے کہا کہ حاصباً کے معنی تیز ہوا اور حاصِب وہ چیز ہے جسے ہوا پھینکے اور اسی سے ماخوذ ہے حصب جہنم یعنی جو چیز جہنم میں ڈالی جائے کافر جہنم میں ڈالے جائیں گے محاورہ ہے کہ حصب فی الارض یعنی گیا اور حصب حصباء الحجارۃ بمعنی سنگریزوں سے ماخوذ ہے صدید کے معنی ہیں پیپ اور کون خبت کے معنی ہیں بجھ گئی تو رون بمعنی تم نکالتے ہو اور یت کے معنی ہیں میں نے آگ روشن کی للمقوین یعنی مسافروں کے لئے فی کے معنی میدان کے ہیں ابن عباس نے کہا کہ صراط الجحیم کے معنی دوزخ کا بیچ اور درمیان لشوبامن حمیم یعنی ان کے کھانے میں گرم پانی ملایا جائے گا زفیر و شہیق یعنی تیز آواز اور ہلکی آواز ورداً یعنی پیاسے غیّا کے معنی نقصان مجاہد نے کہا کہ یسجرون یعنی ان پر آگ جلائی جائے گی نحاس کے معنی تانبا جو (گرم گرم) ان کے سروں پر ڈالا جائے گا کہا جاتا ہے ذوقوا یعنی برتو اور آزماؤ اور یہ لفظ ذوق الفم سے ماخوذ نہیں مارج کے معنی خالص آگ(کہا جاتا ہے) مرج الامیر رعیتہ جب وہ انہیں ایک دوسرے پر ظلم کرنے کے لئے چھوڑ دے مریج کے معنی مخلوط مرج امر الناس یعنی لوگوں کا کام غلط ملط ہو گیا مرج البحرین مرجت دابتک یعنی تو نے اپنا چوپایہ (چراگاہ میں) چھوڑ دیا۔

حدثنا علي حدثنا سفيان عن الأعمش عن أبي وائل قال قيل لأسامة لو أتيت فلانا فکلمته قال إنکم لترون أني لا أکلمه إلا أسمعکم إني أکلمه في السر دون أن أفتح بابا لا أکون أول من فتحه ولا أقول لرجل أن کان علي أميرا إنه خير الناس بعد شيئ سمعته من رسول الله صلی الله عليه وسلم قالوا وما سمعته يقول قال سمعته يقول يجائ بالرجل يوم القيامة فيلقی في النار فتندلق أقتابه في النار فيدور کما يدور الحمار برحاه فيجتمع أهل النار عليه فيقولون أي فلان ما شأنک أليس کنت تأمرنا بالمعروف وتنهانا عن المنکر قال کنت آمرکم بالمعروف ولا آتيه وأنهاکم عن المنکر وآتيه رواه غندر عن شعبة عن الأعمش

صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 509 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4
علی سفیان اعمش ابووائل سے روایت کرتے ہیں ابووائل کہتے ہیں کہ اسامہ سے کہا گیا کہ اے کاش آپ فلاں شخص (یعنی حضرت عثمان) کے پاس جاتے اور ان سے (فتنہ کی آگ بھجانے کے سلسلے میں) گفتگو کرتے تو اسامہ نے کہا تم یہ سمجھتے ہو کہ میں ان سے صرف تمہارے سنانے کے لئے بات چیت کرتا ہوں میں تو بغیر اس کے اس (فتنہ) کے نئے باب کا آغاز کروں ان سے خلوت میں گفتگو کرتا ہوں میں فتنہ پیدا کرنے والا سب سے پہلا شخص نہیں بن سکتا اور نہ میں اس شخص کو جو میرا حاکم ہے یہ کہوں گا کہ وہ تمام لوگوں سے بہتر ہے جب سے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات سن چکا ہوں کہ لوگوں نے کہا کہ آپ نے کیا بات سنی ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا پھر اسے جہنم میں ڈالا جائے گا تو اس کی آنتیں آگ میں نکل پڑیں گی پس وہ اس طرح گردش کرے گا جس طرح گدھا ایک چکی کو لے کر (اس کے گرد) گھومتا ہے پھر دوزخی اس کے پاس جمع ہو جائیں گے اور اس سے کہیں گے کہ اے فلاں تیرا یہ حال کیوں ہے کیا تو ہمیں اچھی باتوں کا حکم دیتا اور برائی سے روکتا نہ تھا وہ کہے گا (ہاں) میں تمہیں اچھی باتوں کا حکم دیتا تھا مگر خود اپنی باتوں پر عمل نہ کرتا تھا اور تم کو بری باتوں سے روکتا تھا مگر خود برائیوں میں مبتلا ہوجاتا تھا۔

Narrated Abu Wail:
Somebody said to Usama, "Will you go to so-and-so (i.e. 'Uthman) and talk to him (i.e. advise him regarding ruling the country)?" He said, "You see that I don't talk to him. Really I talk to (advise) him secretly without opening a gate (of affliction), for neither do I want to be the first to open it (i.e. rebellion), nor will I say to a man who is my ruler that he is the best of all the people after I have heard something from Allah s Apostle ." They said, What have you heard him saying? He said, "I have heard him saying, "A man will be brought on the Day of Resurrection and thrown in the (Hell) Fire, so that his intestines will come out, and he will go around like a donkey goes around a millstone. The people of (Hell) Fire will gather around him and say: O so-and-so! What is wrong with you? Didn't you use to order us to do good deeds and forbid us to do bad deeds? He will reply: Yes, I used to order you to do good deeds, but I did not do them myself, and I used to forbid you to do bad deeds, yet I used to do them myself."

1 -
ا ب ج : (26407)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی مرویات

حدثنا يعلى بن عبيد حدثنا الأعمش عن أبي وال قال قيل لأسامة ألا تكلم عثمان فقال إنكم ترون أن لا أكلمه إلا سمعكم إني لا أكلمه فيما بيني وبينه ما دون أن أفتتح أمرا لا أحب أن أكون أول من افتتحه والله لا أقول لرجل إنك خير الناس وإن كان علي أميرا بعد إذ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول قالوا وما سمعته يقول قال سمعته يقول يجا بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار فتندلق به أقتابه فيدور بها في النار كما يدور الحمار برحاه فيطيف به أهل النار فيقولون يا فلان ما لك ما أصابك ألم تكن تأمرنا بالمعروف وتنهانا عن المنكر فقال كنت آمركم بالمعروف ولا آتيه وأنهاكم عن المنكر وآتيه

مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1859 حدیث مرفوع
ابووائل کہتے ہیں کہ کسی نے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے بات کیوں نہیں کرتے ؟ انہوں نے فرمایا تم سمجھتے ہو کہ میں ان سے جو بھی بات کروں گا وہ تمہیں بھی بتاؤں گا میں ان سے جو بات بھی کرتا ہوں وہ میرے اور ان کے درمیان ہوتی ہے میں اس بات کو کھولنے میں خود پہل کرنے کو پسند نہیں کرتا اور بخدا! کسی آدمی کے متعلق میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ تم سب سے بہترین آدمی ہو خواہ وہ مجھ پر حکمران ہی ہو، جبکہ میں نے اس حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا اور جہنم میں پھینک دیا جائے گا جس سے اس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں گی اور وہ انہیں لے کر اس طرح گھومے گا جیسے گدھا چکی کے گرد گھومتا ہے یہ دیکھ کر تمام جہنمی اس کے پاس جمع ہوں گے اور اس سے کہیں گے کہ اے فلاں ! تجھ پر کیا مصیبت آئی ؟ کیا تو ہمیں نیکی کا حکم اور برائی سے رکنے کی تلقین نہیں کرتا تھا ؟ وہ جواب دے گا کہ میں تمہیں تو نیکی کرنے کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا اور تمہیں گناہوں سے روکتا تھا اور خود کرتا تھا ۔

1 -
ا ب ج : (26407)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی مرویات

حدثنا أبو معاوية حدثنا الأعمش عن شقيق عن أسامة بن زيد قال قالوا له ألا تدخل على هذا الرجل فتكلمه قال فقال ألا ترون أني لا أكلمه إلا أسمعكم والله لقد كلمته فيما بيني وبينه ما دون أن أفتح أمرا لا أحب أن أكون أنا أول من فتحه ولا أقول لرجل أن يكون علي أميرا إنه خير الناس بعد ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول يؤتى بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار فتندلق أقتاب بطنه فيدور بها في النار كما يدور الحمار بالرحا قال فيجتمع أهل النار إليه فيقولون يا فلان أما كنت تأمرنا بالمعروف وتنهانا عن المنكر قال فيقول بلى قد كنت آمر بالمعروف ولا آتيه وأنهى عن المنكر وآتيه

مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1875 حدیث مرفوع
ابووائل کہتے ہیں کہ کسی نے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے بات کیوں نہیں کرتے ؟ انہوں نے فرمایا تم سمجھتے ہو کہ میں ان سے جو بھی بات کروں گا وہ تمہیں بھی بتاؤں گا میں ان سے جو بات بھی کرتا ہوں وہ میرے اور ان کے درمیان ہوتی ہے میں اس بات کو کھولنے میں خود پہل کرنے کو پسند نہیں کرتا اور بخدا! کسی آدمی کے متعلق میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ تم سب سے بہترین آدمی ہو خواہ وہ مجھ پر حکمران ہی ہو، جبکہ میں نے اس حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا اور جہنم میں پھینک دیا جائے گا جس سے اس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں گی اور وہ انہیں لے کر اس طرح گھومے گا جیسے گدھا چکی کے گرد گھومتا ہے یہ دیکھ کر تمام جہنمی اس کے پاس جمع ہوں گے اور اس سے کہیں گے کہ اے فلاں ! تجھ پر کیا مصیبت آئی ؟ کیا تو ہمیں نیکی کا حکم اور برائی سے رکنے کی تلقین نہیں کرتا تھا ؟ وہ جواب دے گا کہ میں تمہیں تو نیکی کرنے کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا اور تمہیں گناہوں سے روکتا تھا اور خود کرتا تھا ۔

1 -
ا ب ج : (26407)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی مرویات

حدثنا محمد بن جعفر حدثنا شعبة عن سليمان قال سمعت أبا وال قال قيل لأسامة ألا تكلم هذا قال قد كلمته سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول يجا برجل فيطرح في النار فيطحن فيها كطحن الحمار برحاه فيطيف به أهل النار فيقولون يا فلان ألست كنت تأمر بالمعروف وتنهى عن المنكر فيقول إني كنت آمر بالمعروف ولا أفعله وأنهى عن المنكر وأفعله قال شعبة وحدثني منصور عن أبي وال عن أسامة بنحو منه إلا أنه زاد فيه فتندلق أقتاب بطنه

مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1892 حدیث مرفوع
ابووائل کہتے ہیں کہ کسی نے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے بات کیوں نہیں کرتے ؟ انہوں نے فرمایا تم سمجھتے ہو کہ میں ان سے جو بھی بات کروں گا وہ تمہیں بھی بتاؤں گا میں ان سے جو بات بھی کرتا ہوں وہ میرے اور ان کے درمیان ہوتی ہے میں اس بات کو کھولنے میں خود پہل کرنے کو پسند نہیں کرتا اور بخدا! کسی آدمی کے متعلق میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ تم سب سے بہترین آدمی ہو خواہ وہ مجھ پر حکمران ہی ہو، جبکہ میں نے اس حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا اور جہنم میں پھینک دیا جائے گا جس سے اس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں گی اور وہ انہیں لے کر اس طرح گھومے گا جیسے گدھا چکی کے گرد گھومتا ہے یہ دیکھ کر تمام جہنمی اس کے پاس جمع ہوں گے اور اس سے کہیں گے کہ اے فلاں ! تجھ پر کیا مصیبت آئی ؟ کیا تو ہمیں نیکی کا حکم اور برائی سے رکنے کی تلقین نہیں کرتا تھا ؟ وہ جواب دے گا کہ میں تمہیں تو نیکی کرنے کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا اور تمہیں گناہوں سے روکتا تھا اور خود کرتا تھا ۔

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل سے اسلام میں ایک ایسا رخنہ پڑ گیا کہ اب وہ قیامت تک بند نہیں ہو گا۔
 
مولانا ابوالکلام آزاد فرماتے ہیں :
اسلامی تاریخ میں نفاق کی ایک لکیر ہے۔ یہ لکیر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے خون سے کھینچی گئی۔ اور اسی میں اسلام کا پورا جان و جلال دفن ہو گیا۔

No comments:

Post a Comment