Thursday, November 22, 2012

قرآن اور کربلا


نومبر  2012

اللہ تعالیٰ کا ارشاد  ہے : اور( قیامت کے دن ) پیغمبر (حضرت محمد ؐ ) کہیں گے کہ "اے پروردگار ! میر ی قوم نے اِس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا "     (پارہ نمبر18،  سورۃ الفرقان، آیت نمبر 30)

﴿  قرآن اور کربلا  ﴾

دیکھا ہم نے کربلا میں ، قرآن حسینؓ کی جان تھا
بچہ بچہ اُن کا ، اِس قرآن پہ قربان تھا 



پوری روٹی ہم نہیں کھاتے ، ایک آدھ ٹکڑا کھاتے ہیں
مکمل قرآن کا پتہ نہیں ، گیت ہم حسینؓ کے گاتے ہیں


پڑھتے تھے کیا حسینؓ بھی ، بے سمجھے قرآن کو
کیا کوئی بھی نہیں ، جو جگاۓ ہمارے سوۓ ایمان کو


اے مسلمانو ! یہ کیا ہو گیا ہے ، ہم کیا کر رہے ہیں
چھوڑ قرآن ، فرقے بنا کے ، آپس میں ہم لڑ رہے ہیں


قرآن کو جو بھی چھوڑے گا ، فرقہ وہ اِک بن جاۓ گا
قصے کہانیاں یاد کر کے ، سامنے دوسروں کے تن جاۓ گا


ہے شیطان تو چاہتا ، قرآن چھڑوا کر ، دوزخ کو بھروا دوں
مسلمانوں کو لڑواؤں ، لڑوا کے آپس میں ، مروا دوں


شیطان نے تو گمراہ کرنے کا ، ٹھیکہ لے رکھا ہے
کیا  آپ نے بھی بخشش کا ، کوئی وعدہ لے رکھا ہے


بند کر کے آنکھیں ، ننگے پاؤں ، نہ شیطان کے پیچھے بھاگو
پڑھو ترجمہ ، سمجھو قرآن ، اب لمبی نیند سے جاگو


﴿  فرقہ واریت کا درد ناک انجام  ﴾
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :۔  اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ ۔دین تو خدا کے نزدیک (صرف) اسلام ہے۔۔۔۔(پارہ نمبر 3، سورة ال ِعمران آیت نمبر19)۔۔۔۔اور جس نے خدا(کی ہدایت کی رسی یعنی قرآن) کو مضبوط پکڑ لیا ، وہ سیدھے رستے لگ گیا۔ مومنو ! خدا سے ڈرو ،جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور مرنا تو مسلمان ہی مرنا۔ اور سب مل کر خدا کی (ہدایت کی) رسی(قرآن )کو مضبو طی سے پکڑے رہنا اور فرقہ فرقہ نہ ہونا۔۔۔۔ (پارہ نمبر 4،سورة ال ِعمران آیت نمبر101، 102، 103) ۔اور یہ لوگ جو فرقہ فرقہ ہوئے ہیں تو علم (حق) آ چکنے کے بعد آپس کی ضد سے (ہوئے ہیں)۔۔۔۔(پارہ نمبر25، سورة الشوری 14) ۔۔۔۔۔سب فرقے اس سے خوش ہیں جو ان کے پاس ہے۔ (پارہ نمبر 21  سورة الروم 32 )۔ (اے رسول !) جن لوگوں نے اپنے دین میں(بہت سے) راستے نکالے اور کئی کئی فرقے ہوگئے۔ان (فرقہ پرستوں)سے ا ٓپ کو کچھ کام نہیں۔ اُن کا کام خدا کے حوالے (کردو) ، پھر جوجو کچھ وہ (فرقہ پرست )کرتے رہے ہیں وہ اُن کو (سب) بتائے گا۔  (پارہ نمبر 8، سورةالاانعام 160) اور( قیامت کے دن ) پیغمبر (حضرت محمد ؐ ) کہیں گے کہ "اے پروردگار! میر ی قوم نے اِس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا ۔    (پارہ نمبر18،  سورۃ الفرقان، آیت نمبر 30)
۔۔۔۔ ہم نے قرآن سمجھنے کے لئے آسان کردیا ، توکوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟  (پارہ نمبر 27سورة القمر، آیت نمبر 40,32,22,17)

(ضروری وضاحت:  مندرجہ بالااشعار میں دیا گیا پیغام، صرف  ایک یاددہانی  اور ترغیب ہے۔باقی نماز، روزہ ، حج ،زکٰوۃ جیسے مسائل کے لیے علماءکرام سے رابطہ رکھیں۔لیکن مکمل قرآن ہر صورت خود سمجھ کر پڑھیں تاکہ خدا کا خالص اور مکمل پیغام آپ تک پہنچ سکے۔چاہے ترجمہ پڑھیں یا عربی سیکھیں۔ اور اگر قرآن سمجھنے کے لیے چودہ علم حاصل کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں توچودہ علم حاصل کریں یا کسی ماہر اُستاد کی ضرورت محسوس کرتےہیں تو اُس کی شاگردی اختیار کریں۔     شکریہ)

انجنئیرنا صر محمود ( پروموٹر : ترجمہ ءقرآن)

1 comment:

  1. Dear Nasir,
    Assalaam o Alaikum

    Very nice explanation you have given on the topic. Simple reading of Quran is of no use. One must understand what has been written therein in order to act upon those instructions.

    Hafeez Khan
    Ex Joint Director

    ReplyDelete