Friday, November 9, 2012

اے مسلمانو ! قرآن کا ترجمہ توپڑھو



اے مسلمانو ! قرآن کا ترجمہ توپڑھو

اللہ کا ارشاد ہے ،

(
i) اور اپنے پروردگار کی بخشِش اور بہشت کی طر ف لپکو جس کا عرض آسمان اور زمین کے برابر ہے اور جو( اللہ سے) ڈرنے والوں کے لئے تیار کی گئی ہے۔ سورۃ ٰاٰل عِمْران، 133
(
ii) کیا لوگ یہ خیال کئے ہوئے کہ (صرف ) یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے چھوڑ دیئے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سورۃ اَلْعَنْکَبُوت، 2


معزز قارئین، اسلام علیکم!

 عام مسلمانوں حتیٰ کہ حفاظِ کرام سے بھی جب پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ نے قرآن کا ترجمہ پڑھا؟ تقریباً سب جواب دیتے ہیں کہ جو ہم نے یاد کیا یا تلاوت کی ، اس کی ہمیں سمجھ نہیں۔ میں قرآن کے ترجمہکا طالب علم ہونے کی وجہ سے اس بات کا پکا یقین رکھتا ہوں کہ جو لوگ قرآن کو نہیں سمجھتے، وہ آنکھیں بند کرکے گمراہی کے سخت اندھیرے میں موت کی طرف دوڑ ے چلے جا رہے ہیں۔ لہذاشدید ترین خطرہ موجود ہے کہ وہ جہنم میں جا گریں۔
 *  اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں سورت القمر میں چار دفعہ فرمایا وَلَقَدْ یَسَّرْنَاا لْقُرْانَ لِلذِّکْرِفَھَلْ مِنْ مُّدکِرٍ۔ اور ہم نے قرآن سمجھنے کے لئے آسان کردیا ، توکوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ سورۃ القمر، آیت نمبر 40,32,22,17 ۔ اے اللہ پر ایمان رکھنے والو ! کیوں کہتے ہو کہ قرآن سمجھنا مشکل ہے۔ اللہ کی بات کا یقین کیوں نہیں کرتے۔ اگر آپ کا اللہ پر ایمان ہے، تو ڈرو مت۔ اللہ کی اس گارنٹی پرکہ قرآن سمجھنا آسان ہے ،یقین کرتے ہوئے آپ ایک دفعہ مکمل ترجمہ پڑھ کر تو دیکھیں۔
 
*  ارشاد خدا وندی ہے: مومنو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو آتشِ (جہنم ) سے بچاؤ۔ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تندخُو اور سخت مزاج فرشتے (مقر ر) ہیں، جو ارشاد اللہ اُن سے فرماتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم اُن کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں ۔ سورۃ التّحریْم۔ آیت نمبر6۔ تمام والدین سے اپیل ہے کہ وہ خود بھی ترجمہ پڑھیں اور اپنے ہر بچے کو ترجمہ والا قرآن لے کر دیں ۔ جس طرح وہ کہتا ہے یہ میری اُردو کی کتاب ہے ، یہ میری انگلش کی کتا ب ہے ۔اسی طرح وہ کہے کہ یہ میرا قرآن ہے، جسے پڑھ کر میں زندگی گزارنے کے بارے میں اللہ کے حُکم سیکھتاہوں۔ یہ مجھے دل کی خوشی اور اطمینان دیتا ہے، اور میں اُمید رکھتا ہوں کہ انشاء اللہ آخرت میں یہ مجھے جنت الفردوس میں جگہ بھی دلائے گا۔
 
*  گذارش ہے کہ والدین گھر میں، ٹیچر صبح اسمبلی کے وقت، کالج و یونیورسٹی میں ٹیچر کلا س میں بچوں سے، ہر آدمی اپنے ماتحت سے روزانہ پوچھیں کہ کیا اُنہوں نے آج قرآن کا ترجمہ پڑھا؟ او ر خاص کر تمام ’’ معزز علما ء کرام ‘‘ جمعہ کا خطبہ شروع کرنے سے پہلے لوگوں سے پوچھیں ،کیا وہ پچھلے سات دن قرآن کا ترجمہ پڑھتے رہے؟ انشاء اللہ اس سے بہتر نتائج پیدا ہونے کی اُمید ہے ۔
 
* کسی بھی عالم (جس سے آپ کوعقیدت ہو)کا لکھا ترجمہ پڑھ سکتے ہو۔ لیکن بڑے ہی غور سے سنو! آپ کو بڑے واضح ا ور دو ٹوک الفاط میں خبردار کیا جاتا ہے کہ عالم (-iخواہ آپ کو اُس سے کتنی ہی عقیدت ہو۔-iiخواہ وہ بہت ہی معصوم لگتا ہو۔ -iiiخواہ آپ کو فرشتہ ہی لگتا ہو)کی لکھی تفسیر کے قریب بھی مت جانا۔ کیونکہ اکثر تفاسیر میں مخصوص عقائد کو فروغ دیا گیا ہے۔ لہذا شدید ترین خطرہ موجود ہے کہ اگر آپ نے تفسیر پڑھی تو آپ مسلمان کہلانے کی بجائے دیو بندی، بریلوی، وہابی ،اہلحدیث، خارجی، معتزلہ ، شیعہ یاسُنی وغیرہ کہلانے پر فخر اور خوشی محسوس کریں گے۔ اور ایک دوسرے سے شدید نفرت کرنے لگیں ۔ جس چیز سے اللہ نے منع کیا ہے۔آج فرقہ واریت کی وجہ سے مسلمانوں کی آپس کی نفرتیں عروج پر ہیں۔ مسلمان دنیا بھر میں ذلیل و خوار اور خوف زدہ ہیں ۔ پہلی اُمتیں بھی فرقہ فرقہ بن کراللہ کے عذاب میں مُبتلا ہو گیءں۔ فرقہ پرستوں کے خلاف یہی اللہ کی سنت ہے ، جس سے کوئی بچ ہی نہیں سکتا۔
 
*  یاد رکھیے ہر نیا کا م شروع کرتے وقت مشکلات آتی ہیں۔ اسی طرح ہو سکتا ہے کہ ابتدا میں کچھ آیات سمجھ نہ آئیں۔ پریشان نہ ہو ں اورمطالعہ جاری رکھیں ۔ اللہ نے ایک ہی موضوع کی کئی آیات میں مختلف الفاظ سے وضاحت کی ہے ۔ اگر ایک آیت آپ کو سمجھ نہیں آئی تو کسی دوسری آیت میں اس کی وضاحت آپ کو مل جائے گی اور آگے چل کرآپ کو سوالات کے جوابات قرآن ہی سے ملتے رہیں گے۔

 اگر آپ نے خالص ہدایت کے سر چشمہ یعنی قرآن کے ترجمہ سے ہدایت لینے کی کوشش کی اور آپ سچے دل سے ہدایت کے طلب گار ہوئے، تو کوئی وجہ ہے ہی نہیں کہ اللہ آپ کو ہدایت نہ دے اور سیدھی راہ نہ دکھائے۔ جب اللہ سے ہدایت مل گئی، توپِھر دنیا میں چلتی گمراہی کی آندھیوں (چاہے چلانے والے انسان ہوں یا شیطان) سے اللہ آپ کو اپنی پناہ میں رکھے گا۔
 
*  آئیے آج سے قرآن مجید کے ترجمہ کے طالب علم بن جائیں۔ اور قرآنی آیت وَ لَقَدْ یَسَّرْنَاا لْقُرْانَ لِلذِّکْرِفَھَلْ مِنْ مُّدَّکِرٍ۔ ہر جگہ اور ہر محفل میں موقع بنا کہ لوگوں تک پہنچائیں۔ اس آیت پر عمل کرنا اور لوگو ں تک پہچانا اسلام کی’’ مکمل دعوت ‘‘ہے۔ جب لوگ قرآن پڑھیں گے، تووہ اللہ کے احکامات کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں گے۔ اُن کی ایمانی قوت میں اضافہ ہو گا۔ جس سے نیک عمل کرنا اور بُرائی سے بچنا آسان ہو جائے گا۔ (انشاء اللہ)۔

(ضروری وضاحت: احکامات مثلًا نماز، روزہ ، حج ، زکواۃ اور حلال وحرام جیسے معاملات کے لئے آ پ کسی بھی عالم سے رابطہ رکھیے۔)

ہم سب کومعلوم ہے کہ جب قرآن جاہل عربوں (جن میں دنیا کی ہر قسم کی برائی موجود تھی ) کے ہاتھ آیا تو صدیوں پرانے دشمن بھائی بھائی ہو گئے اور وہ دنیاو آخرت کے لیے انسانیت کے راہنما بن گئے۔ آج اگر تما م مسلمان فرقے اپنا مشترکہ ورثہ ’’ قرآن و صحیح حدیث‘‘ سینے سے لگا لیں ،تو کوئی وجہ ہے ہی نہیں کہ آپس کی نفرتیں ختم ہو جائیں اور اللہ دوبارہ دنیا کی امامت مسلمانوں کے حوالے کر دے۔

 
*  میں عام مسلمانوں سے اور خاص کر ’’ تمام معزز علماء کرام ‘‘ سے سوال کرتاہوں کہ کیا اتحادِ امت کے لئے اور دنیا و آخرت میں نجات کے لئے اس کے علاوہ کو ئی اور راستہ ہے ؟ نہیں ہے، نہیں ہے، ذرا بھی نہیں ہے۔ تو آؤ اللہ کی مدد کے لیے اللہ کی رسی ( قرآن) تھامے ہم سب ایک ہو جائیں ۔اللہ کے رنگ میں رنگ جائیں ، اللہ کے رنگ سے کس کارنگ بہتر ہے۔ارشاد خدا وندی ہے ، اے اہلِ ایمان! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے، تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا۔ اور تم کو ثابت قدم رکھے گا۔ سورۃمحمد،ؐ آیت نمبر 7
 
* کسی بھی قسم کی وضاحت کے لیے آپ رابطہ کر سکتے ہیں*

نا صر محمود ( پروموٹر : ترجمہ ء قرآن)
(وَا ٰخِرُ دَعْوٰھُمْ اَن الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن)
ّّ_____________________________________________________________

No comments:

Post a Comment